ڈاؤن لوڈ کریں

خوشگل خانوم جندہ دوباره نشانه سر کیر کلفت

0 خیالات
0%

کہا جاتا ہے کہ یہی سیکسی فلم کو مباشرت اور متحرک بناتا ہے۔

زیادہ تر دو خاندان تھے۔ عوام کا ایک بڑا صحن تھا جہاں میں ہمیشہ ان کے خونی سیکس کھیلنے جاتا تھا۔ تقریباً بارہ

میرے پاس بادشاہ کا سال تھا اور ان میں سے اکثر کے ابھی تک بچے نہیں تھے۔ صحن

اس میں بہت سارے درخت تھے جو پھلوں سے بھرے ہوئے تھے، اور یہی چیز مجھے ہر روز وہاں کھینچتی ہے۔ ہر بار ان کا صحن

میں اپنے چچا کے موزے اور جوتے ڈھونڈنے گیا۔

میں اِدھر اُدھر جاتا اور اگر مجھے کوئی نپل مل جاتا تو میں انہیں اتنا چاٹتا کہ تھک جائے۔ دل ہی دل میں اس کے پاؤں چاٹنا چاہتا ہوں۔

کبھی کبھی میں گھنٹوں صحن میں چھپ جاتا

جب تک وہ گھر سے باہر نہیں آتا اور میں درختوں میں سے اس کی سفید ٹانگ پر جھانکتا ہوں۔ میرے والد پولیس فورس میں سیکس ورکر تھے۔

میری والدہ بھی ہسپتال میں نرس تھیں۔ بالکل ایک ہی جنس ایران لاٹری سال

میرا نام بخت تھا اور میرے والد ایک مشن کے لیے اہواز گئے تھے اور میری والدہ ہلال احمر کے مشن کے لیے قریبی شہروں میں سے ایک گئی تھیں۔ کیونکہ میں گھر پر اکیلی رہ گئی تھی اور دوسری طرف امتحان کا وقت تھا، لامحالہ چونکہ میں واحد نمونہ تھا اور گھر بغیر ماڈل کے تھا، اس لیے رات کو عوامی عورت میرے پاس آتی اور عوام میرے پاس آتی۔ رات کبھی کبھی کبھی صحن کا دورہ کریں۔ از شدتجان و لذت ہیم پرواز می کردم۔ یہ دیکھ کر میری والدہ نے کہا: اپنے دل کو بہت زیادہ صابن مت کرو، یہ مت سوچو کہ تم اس دوران کھیل سکتے ہو اور پڑھائی نہیں کر سکتے، جب امتحان کا وقت آتا ہے تو دھمکیاں وغیرہ۔ من ہم قول دادم كه تو یہ روز حسابی درس بخونم و پسر خوبی باشم . مختصر یہ کہ رات آگئی اور عوامی عورت ہمارا خون بہانے آئی۔ 27 سال داشت و بسیار زیبا و ظریف اندام بود۔ جورابی بسیار بسیار نازکی پوشیدہ بود و شلوار لی ساق کوتاه آزین بخش پاهای خوشگلش بود۔ لاك قرمز ناخناي پاهاش كاملا معلوم بود و انگشتي ظريف خوشگلش بيشتر از اون سست كي جوراب نمي پوشيد خوشگل به نظر مي رسي. من كتابام رو زمين ان بود و داشتم الكي خودمو مشغول مي كردم. عوامی عورت میری طرف متوجہ ہوئی اور کہنے لگی: دیکھو اشک جون، اگر تمہیں کوئی اعتراض نہ ہو تو اس ایک کمرے میں چلی جاؤ تاکہ میں بھی ٹی وی دیکھ سکوں۔ چند روزدیگه امتحان داری. تمہاری ماں تمہاری امانت ہے۔ برو عزیزم برو بھی حرفش گوش كردم و به اتاق بغلي رفتم. كتابامو اونجا گذاشتم و به بهونه دستشوي پریدم حیاط۔ زن عموم دمپیا های پلاسٹیکی قشنگی پوشیدہ بود كه منو بیش وسوسه مي كرد. با احتیاط دمپیاشو بوسیدم و همه طرفشو حسابی لیسیدم۔ یہ سوچ کہ ایک عوامی خاتون کی چپل پہن کر ٹانگیں گیلی ہو جاتی ہیں، واقعی مجھے پاگل کر دیا تھا۔ بعد از حدود 01 منٹ تک اتاقم برگشتم۔ عوامی عورت صوفے پر لیٹی تھی، ٹیلی ویژن پر والیوم نیچے کر رہی تھی۔ در رو نیمه باز رھاش كردم. یعنی، میں نے اسے ایڈجسٹ کیا تاکہ عوامی عورت کی خوبصورت ٹانگیں صحیح زاویہ میں ہوں۔ دراز كشیدم و كتابامو جلوم باز كردم ولي به تنها چیزي كه فكر نمي كردم درس و كتاب بود۔ عام عورت کی خوبصورت ٹانگیں اس کی پتلی موزوں کے نیچے دوگنی خوبصورت تھیں۔ ہر وقت كه پاهاش رو آروم تكون مي داد انگار با احساس من بازي مي كرد. انگشتای پاهاش رو باز می کردو می بست و گه گداری پاهاش رو می رقصوند و بالا و پائین می کرد. گویا اس کے پاؤں مسکرا رہے تھے اور ایک دوسرے کو سلام کر رہے تھے۔ از دور پاہاش می بوسیدم و در خیالات خودم می لیسیدمشون۔ رات کو ایک عوامی عورت کے پیروں تلے سونے کے خیال نے مجھے پرسکون کر دیا۔ بالاخرہ شب فراریس اور موقع خواب شد۔ جنرل جوشوا کی بیوی میرے پاس پھیلی اور پھر میرے کمرے میں آئی اور کہنے لگی: اشکن جون، بس جب یہ ختم ہوا تو سو جاؤ۔ میں نے کہا: چچا کی آنکھیں۔ الآن می یام ایک صفحہ رہ گیا، میرے چچا کی بیوی بستر پر گئی اور اپنے موزے اتارنے لگی، اور پھر وہ لیٹ گئی۔ میں فوراً اپنے بستر پر گیا اور کہا: "میرے کزن کی بیوی، میں ٹھنڈا سونا چاہتا ہوں۔ میرا چہرہ ہیٹر کی طرف ہونا چاہیے۔" اگر میں اس کے برعکس سوتا تو میرا منہ اس کے پاؤں کے بالکل نیچے ہوتا۔ خدا خدا مي كردم مخالفت نكنه و چيي نگه. میرے چچا کی بیوی بھی بے نیازی سے ہنس پڑی اور بولی: "مختصر یہ کہ جلدی سو جاؤ۔ مجھے کل اپنی بہن کے گھر جانا ہے۔ مجھے جلدی اٹھنا ہے۔" شب بخیر نمی تونید تصور رو بكنید كه چقدر خوشحال شدم۔ ملافه روی پاهاش انداخته بود و چیزی معلوم نبود. کنارش دراز کشیدم منتظر خروپش شدم. گذشت لحظات برام به ساس حركت گھنٹے شمار طول مي كشيد. تیك تیك ساعت دیواري وعده لحظات خوش و به یاد ماندنی را می دادند كه الآن هم به هنگام نوشتن این خطوط انگار یخ تو دلم آب می شه. مالکن کے قدموں کی مہک کے خیال سے میرا سارا جسم کانپنے لگا۔ مثل یه حیوانات شكارچی كه منتظر شب می شوند تا دست بكار شوند، من بھی بہترین موقع رو وسطهاي شب از وقت ایک اور نیم می دونستم۔ شكارچي اي كه اون شب يكي از بہتر شب هاي زندگيش به شمار مي رفته. کھل تھوڑی دیر بعد چچا کی بیوی کی سانسوں اور ہلکے خراٹوں کی آواز بلند ہوئی۔ خروپف شاید جزء وحشتناك رفیق شب هركس بشمار بره كه همیشه ازش فراري بودم. اما اینبار این صدای زیبا بیشتر از .ہروقت دیگه برام دلنشین شده بود آروم و با ترس و لرز دوچندن ملافه رو از روی پاهاش کنار کشیدم۔ میرے ہاتھوں میں موجود چادریں زور سے ہل رہی تھیں کیونکہ میرے چچا کی بیوی کے لیے کسی بھی لمحے جاگنا ممکن تھا۔ ولی شکر خدا انطور نشان۔ آروم سر جای خودم دراز كشیدم تا یكم لرزش بدنم كم شه. اسی لمحے چچا کی بیوی واپس آئی اور طریقہ میری طرف متوجہ ہوا۔ اعصابم خرد شد و شروع به سرزنش خودم كردم كه كارمو آروم انجام مي دام. چوں کہ چچا کی بیوی کا چہرہ میری طرف تھا، اس لیے ممکن تھا کہ وہ کسی بھی لمحے اپنی عینک کھول سکتے، اور اس صورت میں ان کی آنکھیں فوراً بند ہو جاتیں۔ كاري نكردم و منتظر موندم. اینبار دقایق به شدت می گذشت و تفریح ​​برام كمتر مي شد. تو ان مدت چشمام صرف به پاهاش بود و دعا مي كردم كه وقت پاهاشو نبره زیر ملحفه۔ انگشتاي پاش به طرفم بود و همچون دونه هاي انار به نظر مي رسيد. چراغ خواب روشن بود و ہمین نور اندک کافی بود تا حسابی در بہر پاهی خانوم فرو برم۔ ناخن انگشت بزرگش یکم بزرگ بود و بقیہ حسابی تراشیدہ شده و مرتب بودند۔ یقینا ناخن انگشت كوچیك پاش خیلي كوتاه تر بود و به نظر می رسید كه تو گوشت پاش مخفي بود. چون من علاقہه بسیاری به پادارم تا الآن كه بیست و شش سالمه هر دختری رو كه می بینم فوری به پاهاش نگاه می كنم ولی اینو هم بگم كه خیلی هم مشكل پسند۔ كف پاي همه شائد يكنواخت به نظر برسه اما انگشتاي پاست كه يه پارو خوشگل مي كنه و پاي دیگرو چشم از آدم مي اندازم. لیکن میں اعتراف کرتا ہوں کہ خواتین کا پاؤں عام طور پر سب سے خوبصورت ٹانگ تھا جسے میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ جرئت نزدیك شدن به پاهاش رو نداشتم به همین خاطر از این فاصله نمی تونستم تشخیص بدم كه ساق پاهاشون چقدر صاف و سفیده. ہر وقت تكون بسیار خفیفی به پاهاشون می دادند، انگشتای پاش تكون می خورد و استخون های ریز انگشتاش که تا مچ پاهاش اومده بود هویدا می شد و بعدش هم در اندرون پوسٹ لطیف پاهاش مخفی می شند. انگار داشتند باهام قائم موشك بازي مي كردند.احساس مي كردم كه دارم با پاهاش صحبت مي كنم و پاهاش هم منو سركار گذاشتند . تقریباً آدھے گھنٹے بعد میرے چچا کی بیوی گہری سانس لینے کی آواز کے ساتھ واپس آئی، ٹھیک ایک سو اسی ڈگری پر، لیکن اس بار ان کے سانس لینے کی آواز پہلے سے زیادہ گہری تھی، اور یہ ایک بھاری اور خوشگوار نیند کی طرف اشارہ کرتا ہے، اور نتیجتاً وعدہ خلافی کی یہ میرے لیے تھا، اس بار اس کے پاؤں کے تلووں نے مجھ پر مسکراہٹ کی اور مجھے مزید جوش و خروش کی دعوت دی۔ بہ آرومی بہ طرف پاہاش برداشت کرنا۔ از این فاصله چند سانتي كه نگاه مي كردم مي ديدم كه پاهاش خیلي زیباتر از اون چیز بود كه من فكرش رو مي كردم۔ به نظر نمی رسید كه پاهاش كثیف باشه. رنگ كف پاش از قسمت انتهائي پاشنه و در امتداد بغل پاش تا پنجه پاش و ابتداي انگشتاش به رنگ غلیظتر پوسٹ پاهاش بود۔ رنگی شبیه بھی نارنجی پرنگ۔ پاي چپش زير پاي راستش ولي بود راستش به همراه ده سانتي از ساق پاش كاملا باہر بود. كف پاي راستش كشيدہ و كاملا صاف شده بود. قسمت کمان پاہاش سفید سفید بود و رگھای رازی از پاہاش اونجا رو زیباتر کردہ بود۔ به نظر می رسید که کمان پاهاش از دیگر قسمت ها تمیز تر باشه ولی می دونستم كه نباید زبونم رو به اون طرفا برسونم و بیش خودمو در قسمت های زبر و نسب سفت پاهاش مشغول می كردم۔ بھی ہمین خاطر قسمت انتهیا پاشنه رو بہ عنوان اولین شکار شب انتخاب کردم . كف پاشو بو كردم. كمترين بوي از پاهاش نمي اومد صرف يكم بوي عرق اونم خیلي خفیف از قسمت زیر انگشتاش می اومد۔ نفسم رو تو سینه حبس كردم و زبونم رو به حالت شق درآوردم و نوك تیزش كردم و اونو به انتهاي پاشنه پاش چسبوندم. زبونم بھی پاشنش خورد و هیجانم بیشتر شد اما خیلی زود نفسم تموم شد و بنابرین سرمو عقب کشیدم و دوباره نفس عمیق کشیدم۔ چاٹتے وقت میں سانس نہیں لے سکتا تھا کیونکہ چچا کی بیوی کا سانس کھانے سے جاگنا ممکن تھا۔ آروم شروع بھی کشیدن نوك زبونم به پاشنه پاش شدم. نوك زبن حساسترین قسمت چشائی هركسی هستش. اس لیے میں نے اپنی زبان کی نوک پر اس کی ایڑیوں کی کھٹی محسوس کی۔ انگاركه به غذا چاشني حاصل. دوباره سرمو عقب كشیدم و نفس عمیقی كشیدم اما تصمیم گرفتم كه از این به بعد، خیلی آروم دم و بازدم كنم تا نیاز به حبس نفس نداشته باشم۔ اس بار میں نے اپنی زبان کی نوک کو تھوڑا سا کاٹ کر دوبارہ چچا کی ایڑی سے چپکا دیا۔ وااااااااااااااااااااااااااااااااای با مالونڈن زبونم ترشی پاشنش بھی بیشتر میشد۔ انگار آتش بھی انبار نفت سیکھ۔ طعم خوشمزه ترشي پاشنش منو به طرف بغل پاش كشيد. زبونم رو خیلي آروم به طرف پنجش حركت دادم۔ ایک زبان جو میٹل ڈیٹیکٹر کی طرح کسی چیز کی تلاش میں تھی۔ جس نے لطیف غیر ہندسی شکلیں تخلیق کیں، میں نے حرکت کی۔ چھڑکاؤ کے ارتکاز کی شدت ہر لمحہ بڑھ رہی تھی۔ اصلا باورم نمی شد كه پاهاش اینقدر ترش باشه. پاهیكه خیلی تمیزتر از این حرفها به نظر می رسید. كم كم بو پاش بلند شد و دماغو متوجه خودش كرد. نفس عمیقی كشیدم و بوي پاشو تا انتهاي ریه هام كشوندم. میں چاہتا تھا کہ میرا پورا وجود اس خوبصورتی کو سمجھے۔ بوی پا از یه طرف و طعم غلیظ چرك پاش از طرف دیگه من دیوانه وار به ادامه این حالت می كشوند. لیکن میں کنٹرول نہیں کھونا چاہتا تھا اور اپنے چچا کی بیوی کو جاگتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا تھا۔ میں نے اپنے آپ سے سوچا کہ چونکہ میرے چچا کی بیوی ہمیشہ موزے پہنتی ہے، یہاں تک کہ ان کے اپنے گھر میں بھی، اسی لیے ان کے پاؤں اتنے ملائم اور خوبصورت اور بظاہر صاف نظر آتے ہیں، اور قالینوں اور جوتوں وغیرہ کی دھول سے باہر کی گندگی۔ نچسبیدہ۔ اور حقیقت بھی انطور بود۔ وہ ہمیشہ موزے پہنتا تھا، اور یہ اس کے پیروں پر پسینے کا خوبصورت ذائقہ تھا، جو لمبے لمبے چہل قدمی اور گھر کی گرمی کے بعد، ان چند دنوں میں اس کے پاؤں سے بخارات اُڑ گئے، اور جیسے جیسے وہ بیٹھتے گئے، وہ آہستہ آہستہ سوکھ گیا۔ جلد پر ایک پتلی تہہ کی صورت میں اسپرےر کے اندر چپک گئی پیپ کی اس پتلی تہہ کے خیال نے مجھے اسپرےر کے اندر جانے پر مجبور کیا اور وہاں بھی ماتم کیا۔ میں نے اس کی ٹانگ کے اس حصے کی چھوٹی چھوٹی رگوں پر اپنی زبان چلائی اور اس کی ہر رگ کو چاٹ لیا۔احتیاط کے طور پر میں نے سر اٹھا کر چچا کی بیوی کی طرف دیکھا۔ معلوم ہوا کہ میں ابھی سو رہا تھا اور مئی کے آخر میں ایک گرم چاندنی رات میں جب میں اپنے اصل کام کی طرف لوٹا تو میں ابھی تک ہر چھڑکنے والے خلیے کی لذت سے بے خبر تھا۔ نور ماه از پنجره به پاهای خانم می تابید و اونارو نوازش می داد۔ سرم رو كه برگردوندم ديدم ماه درست در روبروي ما ايستاده. انگار ماه هم كنجكاو شده بود و مي خواست در لذت شب تنهائي خلوت من سهيم باشه . نور ماه درخش زیبائی به پاهی خانوم داده بود. درخش از پنجه پاهاشون شروع شده بود و تا انتهاي پاشنه خط عمودي نوراني فوق العاده زیبائی بوجود آور بوده. لیکن وہ ابھی تک میری انگلیوں کے نیچے پھیکا تھا، اور میں جانتا تھا کہ اب وقت آگیا ہے، مجھے اچانک محسوس ہوا کہ قدرت کی تمام مخلوقات مجھ سے جل رہی ہیں اور بھکاری میری طرف دیکھ رہے ہیں۔ حس غرور عجیبی منو گرفته بود. درست مثل كسی كه از زیر خاك مجسمه طلا پیدا كرده باشه، به .پاهي خانم نگاه مي كردم و دوست داشتم كه امشب به ساس صد سال طول بكشه لیسیدن زیر انگشتاشو شروع كردم۔ زبونم رو بي مهابا لاي انگشتش مي بردم و اونجا اندكي مي چرخوندم. حس عجيبي داشتم. زبونم رو کاملا ان کر بودم و زیر انگشتاشو مالش می دادم۔ بھی خاطر ناخن درازش، انگشت بزرگش بیش ترین جلب توجه می کرد۔ زبونم رو از پاشنه تا نوک انگشت بالا می آوردم و دوبارہ و دوبارہ این کار رو تکرار می مردم۔ آخری بار، وقتي به نوك انگشت بزرگ رسیدم زبونم رو نوك تیز كرده بردم زیر ناخن درازش۔ كمي كه اونجا روفير كردم طعم بسيار شور لاي ناخنش منو به خودم آورد و حريص تر كرد. با اینكه حسابي لاك زده بود و از روي ناخنش چیزي نمي شد اما ظاهرش، توش پر چرك و كثا بود۔ ہر وقت میں اپنی خاتون کے پیروں میں مٹی ڈھونڈتا رہا، جیسے مجھے کوئی قیمتی چیز مل گئی ہو، اور میں نے دل لگا کر اپنا کام جاری رکھا۔ ولی از این ترسی كه در وجودم بودم خیلی ناراحت بودم۔ میری خواہش تھی کہ میرے چچا کی بیوی اب جاگ جائے اور خوشی خوشی مجھے چاٹنے دے تاکہ میں اپنا کام محفوظ طریقے سے کر سکوں۔ من كه به سيم آخر زده بودم پس چقدر خوب بود كه اونم همه چیز رو مي فهميد، شائد خوشحال هم مي شد۔ اما نہ اگه ناراحت و عصبانی بشہ چی بہ طرف انگشت دیگه پاش رفتم و نوکش رو لیسیدم۔ زبونم رو ہمانند سوهان در زیر انگشت چپ و راست می کردم۔ چند منٹ بعد میں اس کی چھوٹی انگلی کے پاس گیا مجھے اپنی زبان پر بہت گاڑھا ذائقہ محسوس ہوا جو میں نے اس انگلی پر رکھا۔ طعمی بین ترش و شور میں اس کی چھوٹی انگلیوں کے درمیان کچلے ہوئے مٹی کا ایک ٹکڑا محسوس کر سکتا تھا۔ زبونم رو دوباره به درون لای انگشت كوچیكش بردم و مرتب عقب و جلو كشیدم. پھر جب میں نے محسوس کیا کہ ساری پیپ میرے لعاب میں ملی ہوئی ہے تو میں نے خوشی سے سب کو نگل لیا اور نگل لیا۔ در گلوم میں اس کی ٹانگوں کی خوبصورتی کو واضح طور پر محسوس کر سکتا تھا۔میں نے اپنی پوزیشن بدلی اور خود کو اس خاتون کے سامنے لایا تاکہ میں اس کی ٹانگوں سے خدمت کر سکوں۔ میں ڈر گیا یہاں تک کہ میں نے اپنے چچا کی بیوی کا خوبصورت چہرہ دیکھا۔ كه نكنه يه دفعه بيدار بشه. لیکن اس بار جب اس خاتون کی ٹانگوں کی لذت، خاص طور پر پسینہ اور مٹی اور اس کی ٹانگوں کی مٹی نگل کر میرے وجود کے اندر جڑ پکڑ چکی تھی، میں نے اپنے آپ سے کہا، اس میں کوئی حرج نہیں۔ اگه بلند شد بهش التماس مي كنم و بهش مي گم كه چقدر از ليسيدن پاهاش لذت بردم ان دلداري از خود كمي آروم كرد. خم شدم و شروع بھی لیسیدن بالای انگشتش کردم۔ زبونمو گذاشتم روي ناخن هاش و حسابي به طرف چپ و راست دووندم. انگار كه زبونم روي شيشه مي ماليدم. زبونم رو به طرف روي پا و قسمت هاي میچ بردم۔ صاف و لطیف اما اصلا بو و مزا ای نداشت۔ به همین خاطر دوباره به سر جای اولم برگشتم. میں نے یہاں زیادہ محفوظ محسوس کیا۔ تا دوباره صورتمو به طرف كف پاش بردم، بوي غليظ كف پاش كه بسيار هم تند بود به مشامم پہنچا۔ ہاں، کیونکہ میں چند منٹ پہلے اس کے پاؤں کے تلووں میں تھا، اس لیے مجھے جھاڑی زیادہ محسوس نہیں ہوئی۔ بوی پاش واقعا دیوونم کرده بود. در دریای زیبائی پاهاش واقعا غرق شده بودم. نفس هاي عميقي مي كشيدم و در يك حالت بي هوشي رفته بودم. انگار كف پاهاش كه با بزاق دهن من قاطي شده بودند دریايا لبریز از چرك عرق پاش بوجود آور بودند كه من داشتم در اون شنا مي كردم۔ میں تھوڑا سا اٹھا اور بچھڑے کے پاس گیا۔ خانوم كمي تكون خورده بود و روش به طرف زمين بود. سرش در وسط بالنج نرم فرو رفت بود. به ساق پاش خیره شدم. موهای بسیار ریزی كه به نظر می رسید می خواستند بیاند در پوسٹ پاهاش هویدا بود. پاش بود۔ ہوا یوں کہ اس رات میرے چچا کی بیوی نے میرے لیے دسترخوان بچھا دیا تھا۔ زبونم رو تا انتها در آوردم و به حالت كاملا مسطح طوري كه سطح زیادي از پاشونو بگیره گذاشتم رو ساق پاش۔ از مچ پا تا حدودا د پانزدہ سانت از پاش رو كه از شلوار لي آبي رنگ چات دار باہر سیکھ بود رو با زبونم تر كردم۔ دنبال مزا پاش بودم بنابر این دوبارہ همون مسیر رو با زبونم لیسیدم۔ یواش یواش زبونم احساس شوری می کرد اما نه به انداز كف پاهاش. شاید بیش از سی مرتبه ساق پاشو لیسیدم۔ باور كنید هرچقدر می لیسیدم طعمش شتر و شورتر می شد تا اینكه بزاق دهانم بهش عادت كرد و دیگه از مزش چیزی نفهمیدم۔ شاید تمیزش کرده بودم و دیگه چیزی برای متصاعد کردن بو و مزه نداشت۔ میں اس کی ٹانگوں کو اپنے پیروں کے تلووں سے بہتر اور تیز چاٹتا تھا، کیونکہ میں جتنا زیادہ چاٹتا تھا، اتنا ہی دلیر اور پاگل ہوتا تھا، میں اس کے پاؤں کو فخر سے دیکھتا ہوں اور مجھے فخر ہے کہ میں نے ان دونوں خوبصورت پاؤں کو ایک بار چاٹا تھا، لیکن اس بار میں بہتر اور تجربہ کار تھا اور میں جانتا تھا کہ ان کے پاؤں میں پیپ کہاں ہے۔ به خاطر همین همون اول درست سراغ کف پاش رفتم و زبونمو به حالت ان روي كف پاي چپش گزاشتم۔ ایڑی کے نیچے سے لے کر اس کی انگلیوں کے سروں تک، میں نے اپنی زبان کو ہر ممکن حد تک دلیری سے کھینچا۔ یہ اس شیر کی طرح تھا جو خرگوش کے شکار کے بعد پھاڑ کر فخر سے چاٹتا تھا۔ اما در كف پاي چپش ہیچ اثري از طعم چرك ندیم۔ به خاطر همین حسابي بزاق جمع شده در دهان و روي زبونمو قدم دادم تا اونو براي فاز دوم كارم آماده كنم. حدود یه منٹه بعد كارمو از نو شروع كردم و اینبار راستہ راستشون كه زنم رو نوك كرده و با با ترس و لرز رو پاهاشون می كشیدم، زبونم رو كاملا رو كف پاش ان كردم اور بدون اینكه دباؤ بدم به طرف نوك انگشتاش حركت كردم۔ اینكار رو چندین بار تكرار كردم۔ پاي چپشون زیر ساق پاي راستشون قرار داشت از این رو کف پاي چپشون زیر دباؤ پاي دیگشون پ چین اور چروك شده بود۔ وقتي زبونمو حركت مي دادم انگار از روي كوه دشت مي گذرم. زبری و ناصافی این پاشون بیشتر بود و این خودش هم یه زیبائی دیگه ای به پاشون بخشیدہ بود۔ چون بنا به تجربہ الآنم می دونستم كه كدوم قسمت پاهاشون چرك و بو و مزه بیشتري داره به همین خاطر بلافاصله سراغ لای انگشت كوچیك پاشون رفتم و زبونم رو تاش داخل اون فرو بردم۔ میں محسوس کر سکتا تھا کہ اس میں کچھ پھنس گیا ہے اور میں اسے اپنی انگلیوں سے نہ سمجھ سکا، اس لیے میں اپنی زبان سے اس کے کھاتے میں پہنچا۔ رفته رفته كه زبونم به اون چرك له و لورده شده مي خورد طعم و بوي اونم بيشتر مي شد. خلاص اونقدر زبونم رو جلو و عقب بردم كه دیگه تمیز شد و طعمش ہم از بین رفت۔ احساس مي كردم كه مكرم كه تموم مناطق چركين رو تميز كنم و همين تمايل به ليسيدنمو بیشتر مي كرد. كمي به همين منوال گذشت و من بي محابا مشغول لیس زدن بودم. نمي دونستم زمان چه شكلي مي گذره اما تموم دنیا رو از آن خود می دونستم۔ فكر مي كردم كه بہتر غذائي دنيا رو خوردم. اچانک چچا کی بیوی واپس آئی اور ٹانگیں ہلا کر ایک آہ بھری۔ میرا سارا جسم کمزور ہو گیا۔ فكر كردم الآن بلند مي شه و هرچه بد و براه هستش بهم مي گه. اس کے بعد فسادی عوام کے پاس گئے اور اس کے بعد مجھے ٹھیک کرنے دو۔ چشامو بستہ بودم و منتظر عکس العمل شھام خانوم بودم۔ از تموم کارام پشیمان شده بودم و داشتم خودمو سرزنش می کردم۔ انگار ہرچی لذت دیدہ بودم از گلو ظاہر کشیدہ بودند۔ ایک برا احساس مجھے کسی نہ کسی طرح پریشان کر رہا تھا۔ ہرچه دنبال یه توجیه بودم نمی توستم جور کنم. آخه چی می تونستم بگم. میں نے اپنے آپ سے کہا کہ میں پہلے روؤں گا اور اس سے کہوں گا کہ وہ میری ماں اور باپ کے لیے کچھ رکھے۔ میرے والدین کی طرف سے مارے جانے اور چیخنے کے بارے میں سوچ کر میرے ماتھے پر ٹھنڈا پسینہ آ گیا، اور میں اپنے سر اور چہرے سے پسینہ ٹپکتا ہوا محسوس کر سکتا تھا۔ بھی غلط کردن افتادہ بودم۔ با خود می گفتم اگه عموم یا پدر و مادرم بفهمند از خونه فرار مي كنم و مي رم به ناكجاآباد۔ جہاں عربوں نے بھوسا پھینکا۔ آره ان سب سے بہتر کاري بود كه مي تونستم بكنم. چون دیگه بعد از این كه نمی توم به چهره خانوادم نگاه كنم۔ اما انگار من زیادی طول کشیدہ بود۔ ایک گھنٹہ بعد، میرے پورے جسم میں خرابی کی وجہ سے درد تھا۔ آروم چشامو باز کردم۔ چچا کی بیوی سو رہی تھی لیکن اس بار وہ خراٹے لے رہی تھی۔ طرز خوابیدنمو درست کردم۔ نگاهي به دسته گلي كه به آب انداخته بودم كردم۔ خیسی پاہاش تقریبا خشك شده بود. ولی الآن دیگه چاشت چند منٹ قبل، پمانی و ندامت سرتاسرمو وجود گرہ بود و از نگاه كردن به پاهاش خجلت می كشیدم۔ میں نے اپنے چچا کی بیوی کی طرف منہ موڑ لیا اور گہری نیند میں گرنے کا بہانہ کیا۔ تھوڑی دیر بعد میرے چچا کی بیوی نے کچھ گہرا سانس لیا وہ اٹھی اور اپنا سر اور چہرہ دھونے چلی گئی۔ باخودم می گفتم چرا صبح به این زودی) یا شاید ہم نصف شب( از خواب بلند شد۔ بھی ہمون حالت خوابیدم و تکون نمی خوردم۔ در افكار كودكانه ام كمي هم خروپف مي كردم كه واقعي تر جلوه كنه. با اینكه چشام بسته بوده بوده تونستم كاراي خانوم رو تصور كنم. صدای پاهاش دورتر و دورتر می شد تا اینكه قطع شد. می خواستم بلند شم و زود در و پنجره ها رو ببندم۔ کیونکہ میں نے سوچا تھا کہ عوام لاٹھی لے کر آئے گی اور مجھے مارے گی۔ آخه خیلی زیاده روی کرده بودم۔ با خود می گفتم اگه لآاقل آروم می لیسیدم، متوجه نمی شد۔ ای کاش اصلا نمی لیسیدم تھوڑی دیر لگ گئی۔مگر عوام کی طرف سے کوئی خبر نہ ہوئی۔ چشامو باز کردم همه جاملا روشن بود. بھی گھنٹہ نگاه كردم. واي خداي من درست هشت و شام صبح بود. بلند شدم و جاہارو جمع کردم۔ بدون اینكه سر و صورتمو بشورم كمي نون و پنير خورم ولي از گلوم چیز پائین نمی رفت. جب دوپہر ہوئی تو میں نے اپنے آپ سے کہا، اب دوپہر کے کھانے کے لیے، اگر صدام کے چچا کی بیوی نے ایسا کیا تو میں کیا کروں؟ چطور بھی صورتش گاه كنم. اگه یه دفعه بهم گفت شب چه غلطی می کردي چه جوابی دارم كه بهش بدم۔ به خاطر همین دو گھنٹے مونده به مدرسه مون، یعنی حدود گھنٹے 11 از خونه زدم سامنے۔ تو راہ صرف خودمو سرزنش می کردم۔ میں نے اپنے چچا کی بیوی کی ٹانگیں رات کے ایک بجے سے 7 بجے تک چاٹیں۔ یعنی درست 6 گھنٹے تمام۔ عصر، پاي برگشتن به خونه رو نداشتم. می خواستم از ہمون جا فرار كنم. تو ہمین افکار بودم كه دیدم به دم در رسیدم. میں نے دستک دی تو میری ماں نے دروازہ کھولا۔ انتظاریه سیلی محكم و بعدش هم هزار تا بد و بیراه داشتم. میری ماں نے کچھ نہیں کہا۔ در جام خشكم زد مجھے ایسا لگا جیسے میں نے سب کچھ کھو دیا ہے۔ با خجلت سرمو پائین اناختم و سلام کردم۔ ولي اون با محبت جوابمو داد و حتي گلايه كرد كه ظهر چرا براي نهار نرفته بودم۔ مادرم هم با ناراحتي به اون پیوست و حسابي سر نصیحت و گلایه و دعوا باز شد ولی ان شیرین دعویٰ بود كه تابحال باهام مي شد. نفس راحتي كشيدم و تازه فهميدم كه به شدت گشنمه از اون روز تصميم گرفتم كه ديگه ان كارو نكنم اما مگه مي شد. چطور پاای به اون زیبائی كه اینبار برام زیباتر از پیش بود رو ول می کردم۔ انگار جاعبه جواهراتي رو براي آدم باز کنند اور بعدش هم بگند بهش دست نزن . اس کے بعد، XNUMX سال کی عمر تک، میرے والدین کے مشن سے دو بار پھر ملاقات ہوئی، اور عوامی عورت میرے پاس آئی۔ اور میں نے اسی طرح اس کی ٹانگیں چاٹیں۔اب جب میں ماضی میں جاتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ یہ ناممکن ہے کہ عوامی سطح پر ایک عورت کو سمجھ نہ آئے کیونکہ اس نے میری موجودگی کو دیکھے بغیر کئی بار میری ماں سے بات بھی کی۔اس نے شکایت کی۔ اور اس نے کہا کہ وہ صبح میں کئی بار ہلکی سی آواز کی وجہ سے بیدار ہوا۔ لیکن جب میں نے اس کے پاؤں چاٹے تو تم صبح تک سوتے رہے!!! شائد می خواست حریم خانواجی روی حفظ و احترام رو از میان برہ۔ در ہر حال آدم بادرایتی بودكه هیچ گاه به روی خودش نیارد۔ چون اگه اینكارو مي كرد الآن چطور به روي هم نگاه مي كرديم. روابط خانوادگی با احترام متقابل پابرجاست نہیں با نگاه شهوانی طرفین بھی.

تاریخ اشاعت: مئی 11، 2019
اداکاروں سٹیا
سپر غیر ملکی فلم مہک لایا شروعات ویسے احترام کرنا۔ احتیاط احساس احساسات ریڈ کراس تسلسل اردیبہشت سٹیچن ہڈی غلط اشکن اقرار کرنا میرے اعصاب گر گیا عزت شامل کیا گیا۔ بھیک مانگنا عادت امتحان امتحانات امتحانات توسیع انتخاب۔ انتظار کر رہا ہے۔ تادیبی ختم ختم گرا دیا میں نے پھینکا گرا دیا اینڈازم سائز اندر لگتا ہے انگلیاں اس کی انگلیاں انگلیاں انگلیاں اس کی انگلی انارو وہاں یہی ہے اونیکی اعتراضات کھڑا انارو اس بار اس طرح یہ ٹھیک ہے اتنا انكار انکارو تجربہ کار اپنے ساتھ بادرایتی چنچل پن بافیدہ آخر میں ہیٹر معذرت سونا سونا سونا کے برعکس فصل میں نے لے لی بھیجنا میں واپس آیا واپسی میں واپس آیا واپس کرنے کے لئے بہت بہت سمجھنا فوری طور پر اس لیے بہترین بنایا میں نے بوسہ لیا۔ میرے لیے لاو چلو بھئی براه مزید مزید ہسپتال مستحکم ہے۔ پشن پاشنو ایڑی آپ کی ہیلس پندرہ پاہاش پاہاشو پاہاسون پاهی پاؤں نرس مجھے یہ پسند ہے معذرت پشیمانی پلاسٹک فحش لگانے کے لیے پہنا ہوا ہماری پیشانی کبھی منڈوایا فیصلہ ایک فرق تقریبا ٹی وی کلینر تنہا جواز میں کر سکتا ہوں جاہارو دھارے تلاش کریں۔ بولڈر غصہ جواب دو زیورات موزے موزے جورابی میں مڑ گیا۔ چسبونڈم چسبیدہ ہیلو تقریباً کھاتہ سب سے زیادہ حساس صحن جانور خاندان میرا خاندان خاندان خجلت خراٹے خراٹے خلاصہ سو گیا میں سو گیا تھا نیند کو Xewedenmo سو رہا ہے۔ میں چاہتا تھا چاہتا تھا میری بہن خود میں خود کھاؤ خوش خوشی خوبصورت رنگ کا خوبصورت خوبصورت خوبصورت خوشمزگی مزیدار خونی خونی خواب ان کے پاس تھا مجھے پتا تھا میں نے اسے نکالا۔ مٹانے کے لیے لمبا پھیلا ہوا ہے۔ نکالنا درخت سمندر ہاتھ دھونا مقدمہ بازی منٹ دلداری میٹھا نمغمو ڈمپائی دوازدہ چل رہا ہے دوبارہ دگنا مجھے پتا تھا دومندم دیگر ان کا برتن دیواریں دیوار دیوانہ میں پاگل ہوں پاگل وہ ٹھیک کہتے ہیں۔ میں آیا میں آیا پہنچ گئے میں سونے چلا گیا۔ رقص رگھای سامنا کرنا روزدیگھ زبونم زبنمو اسکی زندگی اسی طرح مزید خوبصورت خوبصورت ترین خوبصورتی گھنٹے ہر جا مضبوط شكارچی شہر شہوانی، شہوت انگیز قربت میرا سامنا کرو ترفشو پارٹیاں ظہور ناراض زیادہ مرتکز غلیظی پہنچا میٹل ڈیٹیکٹر فہمیدم سیکسی مووی۔ کلرک مکمل طور پر میری کتاب میری کتاب کردنداحساس میں نے کھینچ لیا۔ ڈرائنگ کم از کم اس کے آگے میرا کنٹرول متجسس چھوٹا میری چھوٹی بچگانہ کون گندہ؟ میں نے چھوڑ دیا انہوں نے چھوڑ دیا ڈالو افتاما قیمتی میں نے ڈال دیا مجھے بھوک لگی ہے۔ شکایت کانپ گیا۔ میں رویا میں نے چاٹ لیا میں نے انہیں چاٹ لیا۔ چاٹنا۔ مجھے چاٹنا لیسیدہ مالونڈن میں نے رگڑ دیا۔ تمھاری ماں میری امی مشن میرا مشن ماندنی صاعد باہمی اپوزیشن بہت دن ہو گے تمہیں دیکھے ماڈل انتظار کرو چاندنی مخلوقات پوزیشن میری پوزیشن باقی مالکن لامحالہ کیل میں پریشان ہوں ناخوش کینو ناصفی۔ ناکجاآباد نچسبیدہ نیکسنڈی ناخونی میرے پاس نہیں تھا ضرورت نہیں تھی ضرورت نہیں تھی نسبتاً مجھے نہیں ملا سمجھ میں نہیں ایا نورانی نہیں لائے جو بھی ہو۔ اسی طرح ہمیشہ اس کے ساتھ ساتھ اسی طرح میں پرجوش ہوں۔ واااااااااااااااااااااااااااااااااااا دکھاوا کرنا۔ وجود وجود وجود ڈراونا میڈیا یداومد اچانک وردی یواشکی

جواب دیجئے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. درکار فیلڈز پر نشان موجود ہے *