ٹیکسی میں کیڑے مارنے والی عورت

0 خیالات
0%

بہت سردی تھی میں ٹیکسی سٹیشن پر پہنچا وہاں کوئی بھی نہیں بیٹھا تھا سب سے پہلے ایک آدمی آیا اور اگلی سیٹ پر بیٹھ گیا میں انتظار کر رہا تھا کہ باقی دو یاد آئیں میں سوائے اس کے سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ میں گرم، میں نے اپنے آپ سے سوچا، ایک بار میں نے محسوس کیا کہ میرے ہاتھ کے پاس والی عورت جان بوجھ کر اپنے پاؤں رگڑ رہی ہے۔ پہلے تو میں نے سوچا، ٹھیک ہے، سردی ہے، میں نے اس کی زبان اس کے ہونٹوں پر ہلکی سی رگڑ دی، مجھے لگا کہ میں نے میرے ہاتھ میں ایک تھیلا تھا، میں نے اسے ان میں سے دو کے پیروں پر پھینک دیا، میں نے اس کے چہرے کو جتنا ممکن ہوسکا، مجھے لگا کہ اس کی بیٹی بھی سمجھ گئی ہے، لیکن میں نے اپنا کام کر دیا۔ اس کا وقت اچھا گزر رہا تھا، اس کی ہوس دب چکی تھی، میں پھٹنے ہی والا تھا کہ ایک برا خیال میرے ذہن میں آیا، میں نے اپنی پتلون کی زپ نیچے کی اور اسے دے دی، اچانک اس کی بیٹی کی طرف سے آواز آئی۔ میں نے اس سے کہا کہ اپنا ہاتھ ایک طرف رکھ دے، اچانک میرے تھیلے پر پانی کے چھینٹے پڑنے سے وہ ہر طرف گندا ہو گیا، لیکن اس کی گرم دم نے آہستہ سے اشارہ کیا، اسے اپنی چادر سے پونچھ دو، میں نے بھی اسے پونچھ دیا، منزل پر پہنچ کر اس نے مجھ سے کہا کہ اسے گنو۔ اس لڑکی کو ایک بار میری قمیض دے دو ہم نے اس جاہل لڑکی کے ہاتھ میں کچھ نہیں شمار کیا۔

تاریخ: اگست 21، 2018

جواب دیجئے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.