شہوانی، شہوت انگیز شاعری

0 خیالات
0%

شب بخیر، ہم نے ایک نظم کہی، میری روح لکھنے لگی، مجھے اپنے سینے میں اس کے دل کا گوشہ یاد آیا، میری آنکھیں بند ہو گئیں، میرا عضو تناسل اور میرے بال سیدھے ہوئے، میں نے اس سے منتیں کیں، اس کے دروازے کا دروازہ کھل گیا، ہم ایک دوراہے پر تھے، اچانک الجھ گئے، شیطان کی مار اس کی اندام نہانی میں محفوظ تھی، ہم ادب کے مطابق نہیں تھے، دوستوں کی نفرت کا ذکر تھا۔

تاریخ: ستمبر 3 ، 2018۔

جواب دیجئے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. درکار فیلڈز پر نشان موجود ہے *