میں خوش اور خوش ہوں

0 خیالات
0%

سیکس کہانیوں سے محبت کرنے والوں کو سلام۔ سچ کہوں تو جب سے میں نے جنسی کہانیاں پڑھنا شروع کی ہیں، میں ہمیشہ اپنی ہتھیلی میں رہا ہوں۔ اور ان کے اپنے الفاظ میں، ابھی تک کوئی مناسب کیس نہیں ملا ہے۔ وہ ٹھنڈا ہے: قد 34 اس کی چھاتیوں کا سائز بہت بڑا نہیں ہے لیکن یہ پہاڑ کی چوٹی کی طرح لگتا ہے۔دادی کا گھر اب بھی میرے دادا اور ایک چچا کے پاس ہے جن کی عمر 20 سال ہے۔ہمارے چچا بالکل گھر نہیں ہیں اور وہ شہر میں کام کرتے ہیں اور مہینے میں ایک بار گھر آتا ہے، ایک دن سہ پہر چار بجے میں ان کا خون دیکھنے گیا، جب میں پہنچا تو دیکھا کہ گھر میں کوئی نہیں ہے اور صرف میری دادی کا خون بہہ رہا ہے، میں نے ان سے پوچھا، "میری کہاں ہے؟ خالہ؟" باش نے کہا: وہ ایروبکس کلاس میں گیا، مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ ہر روز ایروبکس میں واپس جاتا ہے اور باتھ روم جاتا ہے، اور اگر میں وہاں ہوں تو وہ میرے سامنے آرام سے ہوتا ہے اور اپنی قمیض کے علاوہ کپڑے اتار دیتا ہے۔ سات بج رہے تھے جب میں نے خلیم کو تھکا ہوا دیکھا تو اس نے کہا: ہیلو دریوش جان، میں نہانا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے کافی پسینہ آ رہا ہے، میں نے فوراً اس کے سلام کا جواب دیا اور کہا کہ ہاں، مجھے بھی پسینہ آگیا جب میں یہاں آیا۔پہلے نے وہ چمک اتار دی جو تناؤ میں تھی اور میں اس کے سامنے بیٹھا اسے دیکھ رہا تھا، پھر میں نے دیکھا کہ وہ اپنی چولی اتار رہی تھی اور اس کی تیز چھاتیاں بہت خوبصورت انداز میں باہر گر رہی تھیں۔ اس نے اپنی پتلون کے بٹن کھولے اور اس کی سفید شارٹس گر گئی۔ میں نے قریب سے دیکھا تو دیکھا کہ اس کی چوت بھی اس کی شارٹس کے نیچے سے اٹھ گئی تھی، اور ایک وقت پر خلیم بالکل برہنہ تھا، اور صرف ایک قمیض جو اس ٹھنڈے تابوت کے اوپر آئی تھی، اسپرے ہوئی تھی، وہ نیچے جا رہا تھا۔ پیٹھ سیدھی تھی اور میں ابھی خلیم کو گلے لگانا چاہتا تھا، اچانک عمارت کے دروازے پر آواز آئی تو میں نے دیکھا کہ میری دادی باہر گئی ہیں اور میں اور میری خالہ گھر میں ٹھہرے ہوئے ہیں، خلیم باتھ روم میں آیا اور مجھے بتایا کہ آپ نہیں آئیں گے میں نے کہا نہیں آپ بعد میں جائیں میں آتا ہوں اور اس نے کہا ٹھیک ہے آپ کو ویسے بھی پسند ہے جیسے ہی میں باتھ روم گیا میں نے اس کی الماری سے اس کی ایک شرٹ نکالی اور ان کے ساتھ مشت زنی کرنے لگا۔ میں جلد اپنے خالی کمرے میں نہیں جانا چاہتا تھا، تاکہ شاید اس بار میں اسے دیکھ سکوں۔وہ میرے پیچھے تھا، اس نے اپنے چہرے سے تولیہ لے لیا۔ کون تپل و باحالش نمایان شد کیرم از شق درد داشت میمرد خالم خم شد که شرتش رو پاش کنه که منم به سورخی سوراخ کونش نگاه میکردم که واسه اولین بار بود که سوراخش رو میدیدم یه تیکه گوشت صورتی رنگ هم از لای پاش زده بود بیرون و اینم کسش بود منم داشتم میترکیدم.چون کس و کون آماده جلو دستم بود ولی نمیتوونستم بکنمشون.خوب خاله شرت و سوتینش رو تنش کرد و دیگه فقط یه شلوارک سیاه تنگ با یه تاپ تنگ که پستوونهاش توو تاپ خیلی باحال نشون داده میشدن تدنش بود.میشد خط کسش رو دید آخه شلوارکش خیلی خیلی تنگ بود.دوباره رفتم توو دستشویی و به یاد خاله شادی یه جلقی زدم.اومدم بیروون دیدم مامان بزرگ برگشته و یه کم خرط و پرت هم خریده.همین طوری گذشت که ساعت نزدیک های 10 شب شد که دیدم خالم داره قرص هاش رو برای مریضی گواطری که داشت میخوره.توو قرصهاش قرص خواب هم تجویز شده بود و اوون بایستی هر شب یه قرص خواب میخورد.منم یه فکری به سرم زد.سعی کردم قبل از این که او نا بخوابن من برم توو اتاق خالم و خودم رو به خواب بزنم که امشب رو توو اتاق خوالم بخوابم و شاید مو قعیت شذد تا یه کمی خودم رو به خالم بچسپونم.همین کار رو هم کردم.ساعت نزدیک های11 بود که دیدم خالم داره میاد بخوابه منم خودم رو به خواب زده بودم.اومد و با همون شلوارک و تاپش خوابید رو تخت.خیلی زود خوابش برد و به پهلو خوابیده بود.کونش رو به من بود.نمیدونستم چی کار کنم.رفتم جلو و چند دفعه ای صداش زدم ولی با صدای آرووم ولی قرص خواب تاثیر خودش رو گذاشته بود و خاله شادی همون جووری خوابیده بوود.کیرم رو در آوردم و به لای کون باحال خاله شادی میمالیدم.خیلی حال میداد.یه کم جراتم بیشتر شد و دستام رو گذاشتم رو سینه هاش و خیلی آروم از رو تاپ میمالیدم ولی خاله شادی بیدار نمیشد.بازم جراتم بیشتر شد و شروع کردم با ترس و لرز در آوردن شلوارک خاله شادی.خیلی به زحمت توونستم شلوارکش رو تا سر زانووش بکشم پایین طوری که خاله شادی هنوز هم بیدار نشده بود.من مونده بودم و کون خاله شادی و یه شورت رو کونش.کیرم رو به لای پاش میمالیدم و به کونش هم از روو شرت سیاهش که بعد از رفتن به حمام پاش کرده بود میمالیدم.بازم جراتم بیشتر شد و شروع کردم به در آوردن شرت خاله شادی.شرتش رو هم تا سر زانووش پایین کشیدم ولی یکدفعه خالم یه تکوونی خورد,از ترس داشتم میمردم.ولی خالم خوشبختانه بیدار نشد و فقط یه تکون کوچولو بود.الان میتونستم کیرم رو به کون خالم بمالم.فوری شروع کردم به بازدید کون و کس خالم.دستم رو رو کونش آرووم میکشیدم و سوراخ کونش رو لمس میکردم.دیدم کسش خود نمایی میکنه.یه کم به کسش دست زدم وکیرم رو بهش مالووندم.کیرم رو جلوی سوراخ کونش گذاشتم و لی کمی نگذشت که خالم بیدار شد و منو با یه کیر که جلوی سوراخ کو نش بود دید و هر دو تا موون خشکمون زده بود.کمی که گذشت از خجالت کیرم رو از رو سوراخش بر داشتم و انداختم توو شلوارم ولی خالم هموون جوری خشکش زده بوود و کیر منو نگاه میکرد.اومدم برم زیر پتوی خودم که خالم گفت:داریوش این چه کاری بود که کردی از ترس زبوونم بند اوومده بود,نمیتونستم هیچی بگم ولی خالم دست بر دار نبود و با صدای نسبتن آروم شروع کرد به سوال کردن از من که چرا این کار رو کردم؟منم طاقت نیاوردم و گفتم راستش از سر کنجکاوی بود.اونم خودش اهل بود و فوری گفت تو اگه میخواستی کون و کس یه دختری رو ببینی می تووونستی اول دفعه به خودم بگی.منم دیگه روم باز شد و گفتم خوب الان میشه ببینم.شلوار و شرتش رو از پاش در آورد و به من نزدیک شد.لبش رو گذاشت رو لبم و منم لبش رو با تمووم وجودم میخوردم.دست خالم رو کیرم بود و دست منم رو کون خالم.خاله شادی گفت تو هم شلوارت رو در بیار.همینکه شلوارم رو در اوردم دیدم مامان بزرگم از تووو اتاق پذیرایی صداش میاد.خالم خودش رو انداخت زیر پتو و منم شلوارم رو پام کردم و خودم رو به خواب زدم.خالم یواشکی گفت:برو روو میز آرایشم یه بسته قرص ترامادول هست بیار و یکی ازش بخور منم بدون هیچ حرفی قرص رو خوردم.بعد از نیم ساعت که کیرم توو دست خالم بود تازه داشت بلند میشد.خالم گفت این قرص ارضا رو دیر تر انجام میده.دیگه مطمئن بودم که هیچ کسی نمیاد.بازم شروع کردم به در آوردن شلوارم و تاپ خاله دیگه هر دو تا موون لخت لخت شده بوودیم.خالم گفت کیرت رو بکن توو دهنم منم از خدا خواسته کیرم ذرو فشار دادم توو دهن خالم.خالم خیلی باحال برام ساک میزد به طوری که لبهاش دور کیرم غنچه میشد.دیگه کیرم راست راست شده بود ولی از ارضا شدن خبری نبوود.منم شروسع کردم به خوردن پستوونهای خاله شادی.دیگه صداش در اومده بوود و هی پتو رو گاز میگرفت.خالم گفت داریوش زود باش اصل کاری رو انجام بده.خالم رو رو شکم خوابوندم و کیرم رو گذاشتم در کونش ولی خاله گفت نه داریوش کونم درد میگیره بذار توو کسم؟تعجب میکردم آخه هنوز خالم شوهر نکرده بود.ازش پرسیدم کس با کره نیست گفت نه یه مدت پیش سامان پسر خالت واسم پارش کرد.سامان از من 5 سال بزرگتره و بعد از این که با خالم راحت شده بود پردش رو زده بود.منم بدون معتلی خالم رو به حالت سگی شروع به گائیدنش کردم.خالم سرش رو برده بود پایین و هی آه آه میکرد و پتوش رو گاز میگرفت.کسش خیلی داغ بود.یکدفعه کیرم رو بیرون کشیدم و چند بار پشت سر هم در آوردم و کردم توو که خالم گفت داریوش دارم دیوونه میشم.زوود باش دیگه یه کم دیگه که طلنبه زدم دیدم خالم بدنش به لرزه در اومد و یکدفعه یه آب گرم رو کیرم سرازیر شد . Byrvn.khalm مطمئن Shd.vly اب بھی غیرمطمئن میں Bvdm.yh کم مجھے Razysh Khalm Knmta مقعد Bknmsh.vly فیٹی ایک بیوکوف cream'm کہ فراہم کر سکتا ہے کہ منت ڈالا. میں نے اس پر ہلکی سی کریم چھڑک کر اپنے لنڈ کو چکنا کر دیا۔میں نے اپنی کریم آنٹی شادی کے سوراخ کی دم پر رکھ دی۔کن خلم لیکن خلیم نے صرف آہ بھری اور کہا: دریوش جون، آہستہ آہستہ جانے دو، اوہ، اوہ، اوہ، اوہ، اوہ، اوہ! میں مرنے جا رہا ہوں۔وہ مختصر اور ہلکے سے چیخنے لگا۔میں نے بات جاری رکھی۔مجھے ایسا لگا جیسے میں نے کیڑا اس کے جسم کے گرم ترین حصے میں ڈال دیا ہے۔یہ ایک عجیب سی گرمی تھی۔میں نے اپنا سارا پانی اس کے چہرے پر ڈال دیا اور میں نے اسے گلے سے لگایا اور آدھا گھنٹہ اس کی بانہوں میں سوتا رہا، جب میں بیدار ہوا تو میں نے دیکھا کہ خلیم اٹھ کھڑا ہوا اور سونے کے لیے تیار ہو رہا ہے، مجھے پتہ چل گیا کہ کون اور کون خالی ہے۔

تاریخ: مارچ 10، 2018

جواب دیجئے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. درکار فیلڈز پر نشان موجود ہے *