کون اچھا ہے۔

0 خیالات
0%

ہیلو پیارے دوستو، میں رضا، 27 سال کا ہوں، تہران سے ہوں، یہ کہانی جو میں آپ کو سنانا چاہتا ہوں، 85 کی ہے، جب میرے 2 سمسٹر باقی تھے، دوسرا، ہم نے یونیورسٹی میں ایک چھوٹا سا مکان کرائے پر لیا اور ہم رہنے لگے۔ اکٹھے میں بالکل بھی لڑکی نہیں تھی، کھیلنا، سیکس کرنا اور یہ چیزیں، اور میں اپنی پڑھائی، یونیورسٹی اور اپنی پریشانیوں میں مصروف تھی۔ بچے ہومن کے نام سے میرے بہت قریب تھے، اور اس لیے کہ ہمارے گھر میں۔ تہران ایک دوسرے کے بہت قریب تھا، جب ہم تہران آئے تو ہم سب ساتھ تھے۔ ہومن کا تعلق ایک خوشحال گھرانے سے تھا لیکن اس کی شکل وصورت اور رویے کے برعکس جو سب نے دیکھا، اس نے بتایا کہ اس وقت کی ان سات غلطیوں میں سے وہ ایک بہت ہی سادہ آدمی تھا جسے کئی بار اس مسئلے کا نشانہ بنایا گیا۔ وہ اپنی خالہ کی بیٹی کے دھاگے میں بہت آگے نکل گیا تھا۔ ہمیشہ کی طرح، میں نے اس معاملے کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا، یہ سوچ کر کہ یہ مسئلہ باقیوں کی طرح زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔

 

تقریباً ایک مہینے کے بعد میں نے دیکھا کہ ہومن اس بار پچھلی بار سے مختلف نہیں تھی، ٹرپ آشیگی اور اس نے یہ الفاظ چھین لیے، اس کی بیٹی کا نام واقعی تحفہ تھا، میں نے تب تک تحفہ نہیں دیکھا تھا، صرف اس لیے کہ ہومن کے ساتھ میرے گہرے تعلقات کی وجہ سے ہومن نے مجھے گفٹ کا نمبر دیا تھا (یقیناً تحفے کے اصرار پر) کہ اگر یہ دستیاب نہ ہو یا تحفہ دینے والی خاتون مسٹر ہومن کے کام کے اعدادوشمار حاصل کرنا چاہیں تو مجھے یہ کال کریں۔ مسئلہ جاری رہا اور اس مقام پر پہنچ گیا کہ ہومان کا تہران آنے کا امکان کم تھا، وہ جب بھی کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر قزوین چلا جاتا تو اس کا گھر خالی ہو جاتا، ایک دن جب ہم تہران میں تھے، ہومن نے مجھے بلایا اور کہا کہ رضا کی سالگرہ ہے۔ چند دنوں میں تحفہ ہے، مجھے ایک تحفہ ملا، میں اس کے پاس جانا چاہتا ہوں، لیکن وہ اصرار کرتا ہے کہ میں اکیلا نہیں رہوں، آپ میرے ساتھ چلیں، ہم وہاں 2 گھنٹے کے لیے ہیں، پھر ہم جانے کے لیے گھر جائیں گے۔ کل کلاس میں اپنی اندرونی خواہش کے باوجود میں نے ہومن سے قربت کی وجہ سے قبول کر لیا۔ وعدہ کیا ہوا دن آیا اور میں اور ہومن اکٹھے قزوین چلے گئے۔ہمیں تحفہ لینے جانا تھا اور پھر ایک دو گھنٹے کے لیے کہیں جانا تھا۔ تحفے کی تلاش میں۔ جب میں نے اسے دیکھا تو مجھے یقین نہیں آیا۔

 

اس کے چہرے سے واضح تھا کہ وہ بالکل بھی سادہ سی لڑکی نہیں ہے اور اس کی آنکھیں اور کان بند تھے، ہم نے ایک دوسرے کو سلام کیا اور مصافحہ کیا، وہ پاک صاف تھا، میں نے موبائل فون پر بات کرنے کے بہانے انہیں اکیلا چھوڑنے کی کوشش کی۔ تاکہ وہ آرام سے رہیں، لیکن صدام انہیں ایک تحفہ دیتا، وہ آپ کو ہمارے پاس آنے کو کہتا۔ میں نے بہت بے ساختہ کہا، "اس نے کیا کہا؟ میں تحفے سے پھنس گیا۔ جس رات ہم کلاس سے واپس آئے، وہ پھنس گیا، مجھے صرف یہ کہنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی کہ ہم نے بہت گہری بات کی ہے۔ ایک تحفہ ہے جو بجتا ہے۔ میں نے جواب دیا، "ہیلو۔" اس نے پوچھا، "ہومن کہاں ہے؟" میں تہران جا رہا ہوں، رضا جان نے کہا، میں آپ سے پوچھ سکتا ہوں، جب بھی آپ ایک دوسرے سے ملیں گے، میں آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں، جو بات میرے ذہن میں آئی کہ اسے جانے دو، میں نے کہا، "بدقسمتی سے، تہران قدرے ہجوم ہے اور میں قزوین نہیں آ سکتا۔‘‘ اس نے بے یقینی سے کہا، ’’اچھا، میں تہران آؤں گا۔‘‘ تحفہ ہفتہ کو آزادی اسکوائر پر تہران آئے گا تاکہ میں اس پر عمل کروں۔ اس دن میرا والد کی گاڑی میرے ہاتھ میں تھی، میں نے اس کا پیچھا کیا، وہ پچھلی بار کی طرح سٹائلش اور اچھے لباس میں ملبوس تھی، اور ہم بات کرتے رہے، اچانک اس نے تحفہ اس کے ہاتھ میں رکھا اور کہا، "رضا، مجھے تم میں واقعی دلچسپی ہے۔ سچ کہوں تو جب تم مجھے دیکھتے ہو تو میں ہومن کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔بہت سی باتیں میری آنکھوں کے سامنے سے گزر گئیں۔ وہ سوچ رہا تھا کہ تم یہاں میری محبت کے ساتھ کیا کر رہے ہو یا اس تحفے کی بے شرمی اور دھوکہ دہی کہ وہ میری بہترین دوست کو دھوکہ دینا چاہتا تھا۔اس سوچ سے کہ میں اس سے دستبردار ہو کر ایک خلا بند کر دوں، میں نے کہا دیکھو! ہومن کا تحفہ، وہ تم سے پیار کرتا ہے، وہ تم سے پیار کرتا ہے، اور وہ میرا سب سے اچھا دوست ہے، وہ رو رہا تھا اور اپنے آپ سے باتیں کر رہا تھا، ہزار بدقسمتیوں کے ساتھ، میں نے اسے پرسکون کیا اور اسے جانے دیا.

 

تو راه که بر میگشتم دلم برای هومن خیلی می سوخت که دل به همچین دختری بسته چیکار باید میکردم باید بهش می گفتم که هدیه همچین آدمیه یا نه و خیلی سوالات دیگه مثل این تو ذهنم بود و احساس میکردم دوستیه عمیقم با هومن در معرض خطره اونم بخاطر مساله ای که من هیچ تقصیری توش نداشتم و تلفن های مکرر هدیه هم به همه این تفکراتم دامن میزد خلاصه 2 روز گذشت و هومن زنگ زد قرار گذاشتیم ترمینال آزادی که بریم دانشگاه تو اتوبوس که نشسته بودیم هومن شروع کرد به حرف زدن که رضا فلان دختره بود تو دانشگاه داره بهم پا میده می خوام بیارمش خونه و از این حرفا (کلاً هومن زیاد تو دانشگاه دوست دختر داشت) که گفتم پسر مگه تو با هدیه قول و قرار نداری که گغت نه بابا دیروز زنگ زد دعوامون شد کلی بد و بیراه بهم گفتیم و بهم زدیم فکر کنم خواستگار درست و حسابی داره منو پیچوند که من همونجا فهمیدم هدیه برای چی اینکارو کرده و هدفش چیه برام این بی مبالاتیه هومن خیلی عجیب بود که به همین سادگی داشت از کسی که ادعا میکرد عاشقشه و براش میمیره می گذشت البته یکمم خوشحال شدم که بیخیال هدیه شده چون من میدونستم اون چجور آدمیه از طرفیم میترسیدم چون هدیه الان دیگه هیچ وابستگی به هومن نداشت و البته هومنم همینطور خلاصه به دانشگاه رسیدیم رفتیم سر کلاس وسطای کلاس بود موبایلم زنگ خورد هومن بغلم نشسته بود دیدم شماره هدیه بود ریجکتش کردم دوباره تماس گرفت هومن حواسش به کارام بود برای اینکه تابلو نشه نذاشتم شماره رو ببینه گفتم از خونس اومدم بیرون کلاس جواب دادم گفتم من سر کلاسم اگر میشه بعداً تماس بگیر که بدون توجه به حرف من گفت عشق من حالش چطوره گفتم ببخشید که زد زیر خنده گفت می خوام باهات یه موضوع مهمی رو مطرح کنم گفتم پس باشه برای شب گفت باشه باهات تماس میگیرم شب شد به بچه ها گفتم من میرم یه دوری بزنم و یکم برای خونه خرید کنم زدم بیرون با خودم فکر کردم خوب این که خیانت به دوستم نیست اونا که باهم ارتباطی نداشتن اگر من با هدیه باشم که اتفاقی نمیافته بعدم هومن بی بند و بار تر از این حرفا بود تصمیم گرفتم باهاش راه بیام زنگ زد سلام علیک کردیم گفت عشقم چطوره خندیدم تشکر کردم منم باهاش احوالپرسی گرمی کردم گفت وقت که داری با هم حرف بزنیم گفتم آره مشکلی نیست گفت رضا من میخواستم از طرز فکرم در مورد یه رابطه بهت بگم و اینکه من دوست دارم بعنوان یه دوست کنارت باشم و باهات سکس داشته باشم طوری صحبت میکرد که میشد فهمید هیچ محدودیتی برای خودش قائل نیست منم گفتم حالا که کاملاً دیدگاهتو گفتی و طرز فکرتو برام روشن کردی مشکلی با این موضوع ندارم قرار شد که دو روز بعد که بر میگردم تهران هدیه بیاد پیشم خلاصه دو روز گذشت و من عصر بود که رسیدم تهران خونه ما تو تهران یه خونه 2 طبقه هست که طبقه دوم دست مستاجر بود من روی پشت بام یه اتاق 30 متری ساخته بودم و برای خودم اونجا دم و دستگاهی داشتم رفتم اتاقمو مرتب کردم تختمو جمع و جور کردم یه دوش گرفتم و خوابیدم تا صبح برم دنبال هدیه ، هدیه هم چون برای کنکور کاردانی به کارشناسی درس میخوند صبح می رفت کتابخونه و تا ساعت 8 شب کتابخونه بود برای همین اومدنش به تهران مشکلی از نظر خانوادش ایجاد نمی کرد قرارمون ساعت 10 بود رفتم دنبالش دیدم مثل همیشه شیک و زیبا اومده بود یه کوله شیکم رو دوشش بود که چون به هوای کتابخانه اومده بود بیرون چندتا کتاب تست با خودش برداشته بود سلام علیک کردیم دستشو گرفتم و رفتیم منم که نمیخواستم خونه ضایع بازی بشه با آژانس رفته بودم دنبالش اومدیم جلوی خونه پیاده شدیم با احتباط رفتیم بالا تا رسیدیم به اتاقم از قبل لوازم عشق و حال و چیده بودم همه چی داشتم میوه ، ویسکی ، شراب خلاصه بساط مون جور بور رفتیم تو نشستیم رو تخت هوا گرم بود کولرو روشن کردم هدیه هم مانتوشو در آورد یک تاپ قرمز داشت شلوار جینشم هنوز پاش بود یه شربت درست کردم گفت مشروب نداری گفتم چرا گفت یکمی میریزی تو شربتم گفتم باشه یه پیک درست درمون جانی باکر ریختم تو شربتش برای خودمم ریختم آوردم پیرهنم و در آوردم یه موزیک لایتم تو کامپیوتر پلی کردم نشستم کنارش دستم و گذاشتم رو رونای پاش.

 

واقعاً تحریک کننده بود و بوی عطرش داشت دیوونم میکرد شربت و خوردیم یکم داغ شدیم چرت و پرت میگفتیم و میخندیدیم سرمون گرم بود اما هردومون هوای کارامونو داشتیم هدیه دستمو گرفت و سرشو گذاشت رو شونم گفت رضا دوستت دارم میخوام چند ساعت مال هم باشیم گفتم تا هر وقت که تو بخوای تمام وجودم مال توئه نگاهم کرد چشماش واقعاً زیبا بود بدنش خیلی گرم بود وقتی خودشو بهم نزدیک می کرد گرمای بدنش و قشنگ حس می کردم آروم سرشو گرفتم تو بغلم و با گوشش بازی میکردم و گردنشو آروم و ریز لیس میزدم داشت تحریک می شد دستش و گذاشت روی کیرم و آروم از رو شلوارم ماساژش میداد از اینکه یه دختر به این زیبایی و با حالی کنارم بود و من می خواستم بکنمش واقعاً خوشحال بودم بلندش کردم کمربندشو بازکردم و شلوار جینشو در آوردم وقتی چشمم به شرتش افتاد کیرم داشت شلوارمو پاره میکرد که جفتمون بی اختیار به کیرم نگاه کردیم و زدیم زیر خنده یه شرت نارنجی پاش بود که جلوش تور بود و بدن رو فرمش رو خیلی زیباتر کرده بود سرم و نزدیک کسش کردم و چند بار نفس عمیق کشیدم واقعاً خوش بو بود دلم میخواست همونجا کسش و بخورم اما نگه داشتمش تاپشم درآوردم سوتینش با شرتش ست بود حالا هدیه جلوم بود با شورت و سوتین ازم خواست شلوارم و در بیارم شلوارمو در آوردم و کیر سیخ شدم از روی شرتم پیدا بود خوابوندمش رو تخت خودمم خوابیدم روش از ازش لب میگرفتم چند دقیقه ای لب بازی کردیم بعد چرخوندمش سوتینش و باز کردم وای خدای من باورم نمیشد هدیه واقعاً کردنی ترین دختری بود که تاحالا دیده بودم سینه هاش ساز متوسط بود ولی از رنگ پوست بدنش که کمی گندمی بود سفید تر بود و نوک خیلی خوش رنگی داشت صورتی روشن بود خیلی روشن و نوکه بزرگی هم نداشت دقیقاً همون چیزی بود که دوست داشتم نمیدونم عوضی چی به پوستش زده بود که اینقدر خوشبو و تحریک کننده بود سرمو نزدیک سینه هاش کردم و از پاییت تا بالا لیس زدم بعد نوکش و کردم تو دهنم شروع کردم به خوردنشون یکی از سینه هاشو میخوردم یکیشو میمالیدم هر از گاهی هم به آرومی کیرمو میکشیدم رو کسش که یه آه زیبایی میکشید که دلم میخواست همون جا کسش و پاره کنم 20 دقیقه داشتم سینه هاشو میخوردم که احساس کردم حسابی تحریک شده آروم آروم رفتم پایین سمت شرتش یکم با نافش ور رفتم بعد شرتشو درآوردم پاهاش بهم نزدیک بود و نمیتونستم کسش و ببینم اول یکم با رون پاش بازی کردم خیلی دوست داشتم بدونم هدیه پرده داره یا نه ولی ازش نپرسیدم پاهاش و باز کردم اونم مقاومتی نکرد چیزیو که دیدم هیچوقت فراموش نمیکنم کسش واقعاً زیبا بود ترو تازه و خیس بعد طوری شیو کرده بود که بایه راه باریک از موهای بسیار کوتاه و نا محسوس طرح خوشگلی رو کسش درست کرده بود گفتم عزیزم هنرمندی خاصی بخرج دادی تو شیو کردن کست خندید گفت اگر دوست نداری نخورش اصرار نمیکنم گفتم مگه میشه این کوسو نخورد می خورم تازه با نون اضافه زد زیر خنده و پاهاشو باز باز کرد و سرشو گذاشت رو بالش و چشماشو بست سرمو به کسش نزدیک کردم واقعاً بوی معرکه ای میداد اول با دستمال خشکش کردم بعد چند بار زبونم و از پایین تا بالا رو کسش کشیدم که دادش در اومد داشت حال میکرد هی میگفت رضا میخوام پارم کنی جرم بدی از همون روز اول که دیدمت کیرتو تو دهنم فرض میکردم ازم دریغ نکن منم کسشو تندتر می خوردم که پاهاش شروع کرد به لرزیدن و با یه حالت شدیدی ارضا شد آب سفیدشو که از کسش میریخت بیرونو دیدم و حسابی حشرم زد بالا خانوم ارضا شده بود من هنوز شرتم پام بود خودش فهمید بلند شد گفت کیرت و میخوام بخورم میخوام همشو بکنم تو دهنم میخوام کلفتی کیرتو تو دهنم حس کنم شورتم و در آوردم کیرم حسابی کلفت و آماده بود که بره تو دهن هدیه جون کیرمو که دید جا خورد از گندگیش راستش خودمم جا خوردم از همیشه گنده تر شده بود همینطور که وایساده بودم کیرمو گرفت دستش اول یکم مالیدش بعد کرد تو دهنش واقعاً حرفه ای ساک میزد معلوم بود قبلاً هم ساک زده اول فقط سر کیرمو مک میزد بعد همشو میکرد تو دهنش خوابیدم و ازش خواستم تخمامم لیس بزنه اونم اینکارو کردو خودشم خیلی حشری شده بود هی قربون صدقه تخمام می رفت بعد چند دقیقه که ساک زد سرشو گرفتم و نگه داشتم و تلنبه میزدم تو دهنش چند بارم زیاد فشار دادم که حالش داشت بهم میخورد سرعتم و تند کردم که احساس کردم آبم داره میاد گفتم هدیه داره میاد گفتم چیکارش داری بزار بیاد خواستم از دهنش در بیارم که دستشو دور کمرم حلقه کرد و نذاشت و آبم ریخت تو دهنش حرکاتش عین جنده ها بود خیلی حال داد همه آبم ریخت تو دهنش ولو شدم روش رفت صورت و دهنشو شست اومد کنارم خوابید بدجوری تحریک بود کیر منم که تازه به کس تر و تازه هدیه رسیده بود بخواب نبود چند دقیقه با هم ور رفتیم کیرم دوباره آماده شده بودبهش گفتم عاطی پرده داری یه خنده موزیانه کرد گفت اگر قول بدی اول کونمو پاره کنی بعد بری سراغ کسم نه ندارم خوشحال شدم یکم اسپری به کیرم زدم چند دقیقه بعد شستم و اومدم سراغش روغن مخصوص بدن تو اتاقم داشتم زدم به کیرم و یکمم ریختم رو کون هدیه و با انگشتم با سوراخش بازش کردم تا شل شد سر کیرمو گذاشتم رو کونش آروم کردم تو یکم می کردم وای میستادم تا جا باز کنه بعد یکم دیگه کم کم دیگه تمام کیرم تو کونش بود که گفت رضا پارم کن شروع کردم تلنبه زدن من پشتش بودم عاطی جلوم قنبل کرده بود یکی از پاهاشو گرفتم بلند کردم دیگه کس و کونش کاملا در دسترس کیرم بود 15 دقیقه با شدت و تند از کون کردمش دیگه کونش باز باز شده بود گفتم میخوام کستو پاره کنم اجازه هست که گفت بکن عزیزم مال خودته چند بار کیرمو کشیدم رو کسش خیس خیس بود با یه فشار کوچلو کیرم تا ته رفت تو کس خیس و داغش داشتم دیوونه میشدم تند تند تلنبه می زدم عاطی دیگه از حال رفته بود فقط داد می زد اه و اوه میکرد چندتا تلنبه تو کسش میزدم می کشیدم بیرن با فشار می کردم تو کونش که جیغ میزد ولی اینقدر داشت حال می کرد که هیچ مقاومتی نمی کرد یه نیم ساعتی که کس و کونش رو پاره کردم احساس کردم آبم داره میاد بهش گفتم کجا بریزم گفت بکن تو دهنم برش گردوندم کیرم کرد تو دهنش چند تا ساک زد که آبم با فشار ریخت تو دهنش همشو قورت داد جفتمون ولو شدیم هدیه که دیگه جون نداشت حرف بزنه بعداً بهم گفت وقتی داشتم کسشو میکردم و وسطاش در می آوردم میکردم تو کونش ارضا می شد هر بار من اینکارو می کردم اون ارضا می شد بعد از سکس زنگ زدم 2 تا پیتزا آوردن خوردیم و دو بار دیگه از کس و کون گاییدمش به خودم اومدم دیدم ساعت 5 خلاصه جمع و جور کردیم و فرستادمش سر کوچه بابام هم خونه بود ماشین و برداشتمو رسوندمش قزوین تو ماشین تا قزوین 2 باش برام ساک زد منم کسش و می مالیدم خلاصه اون روز از بس ارضا شدم احساس میکردم کوه کندم برگشتم خونه اس ام اس داد رسیدی گفتم اره بعد از اون 5 بار دیگه با هدیه سکس کردم و هومن هیچوقت از این قضایا مطلع نشد یا اگرم شد به روش نیاورد و هنوزم یکی از بهترین دوستام هومنه با هدیه هم تلفنی ارتباط دارم ولی چون دانشگاه قبول نشد دیگه کمتر فرصت جور میشه بیاد تهران ولی هر وقت اوضاع مناسب باشه میاد پیشم ببخشید داستانم طولانی بود و ممنونم که وقت گذاشتین خوندینش همگی موفق باشین .

تاریخ اشاعت: مئی 26، 2018

جواب دیجئے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. درکار فیلڈز پر نشان موجود ہے *