ہمارے اچھے دوست علیرضا کی طرف سے بھیجے گئے ہاتھ: میری بیوی کی بہن سارہ کے ساتھ سیکس

0 خیالات
0%
کہانی کا متن
ہیلو میری عمر XNUMX سال ہے اور میں سیکورٹی کے مسائل کی وجہ سے اپنا نام نہیں بتاتا جیسا کہ میرے دوست نے کہا اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ علیرضا ہے، تعلیم حاصل نہیں کر پا رہی، اس نے پہلے شادی کر لی اور جب میں نے اس کی بہن سے شادی کی تو وہ چلا گیا۔ اس کے باپ کے گھر سے اپنے گھر۔ہماری شادی کو ایک مہینہ گزر چکا تھا، اور ایک رات وہ آ کر وہیں ٹھہر گیا، دوپہر کو گرمی تھی اور اسے پسینہ آ رہا تھا، وہ باہر کے باتھ روم میں گیا جو اندر موجود باتھ روم کو ٹھیک کرنے لگا۔ XNUMX منٹ بعد کمرے کا دروازہ کھلا اور میں نے تجسس کے مارے فوراً آنکھیں کھولیں کہ میں کس پر ہوں، سارہ اپنے گرد تولیہ لپیٹے کمرے میں آئی اور لیمپ آن کیا تاکہ میں اپنا گھر بند کر سکوں۔ آنکھیں جلدی سے اور پھر جیسے ہی میں نے اسے کھولا، میں نے اپنے پیچھے ایک سیکسی جسم دیکھا، اس کے کپڑے پکڑے ہوئے تھے۔ میں اس کی طرف دیکھ رہا تھا اور یاہو نے میری طرف دیکھا اور کانپتی ہوئی آواز میں بولا، "تم سو نہیں رہے تھے۔" میں نے نہیں کہا اور وہ جلدی سے کمرے سے نکل گیا، میں بھی نیند سے محروم تھا۔اور میں نے اس کا بدلہ اس کے سر پر لے لیا۔ میں نے اسے ایک پارٹی میں اور گھر میں اور بازار کی گلی میں دیکھا، مجھے وہ رات یاد آگئی اور وہ سمجھ گیا کہ میں نے اس کی طرف دیکھا اور اس کی طرف دیکھا، لیکن وہ شرمندہ اور خوفزدہ نہیں ہوا کہ ہماری دوری کم ہوجائے گی۔ میں نے ہمیشہ اس کے بارے میں جاننے کی کوشش کی اور چند سال گزر گئے اور میری بیوی نے جو گفتگو مجھے بتائی، میں نے محسوس کیا کہ سارہ کے شوہر XNUMX سال قبل فرنیچر کو حرکت دیتے وقت سیکس کے دوران کمر میں درد کی وجہ سے حرکت اور پمپ آؤٹ نہیں کر سکتے تھے۔ اور اس لفظ نے مجھے سارہ کے بارے میں مزید آگاہ کیا کہ مجھے پتہ چلا کہ وہ گھر سے باہر سن رہی ہے اور میری ان میں سے ایک سے دوستی ہوگئی میں کچھ لوگوں کے ساتھ تہران آیا تھا اور وہ سب مجھے جوابی کارروائی کے لیے ڈھونڈ رہے تھے۔ ایک سال گزر گیا اور نوروز کی چھٹی تھی کہ ہم اپنی بیوی بچوں کے ساتھ دو راتیں اپنی والدہ کے گھر اور ایک رات بہن کے پاس ….. میری بیوی کی بہن نے ہمیں کھانے پر مدعو کیا اور میری بیوی دوپہر کو پہلے چلی گئی تھی، وہاں اندھیرا تھا اور میں وہاں گیا، اپنے بہترین دوست کے ساتھ سڑک پر چلنے کے بعد میں نے دروازے کی گھنٹی بجائی اور چلا گیا، پتہ چلا کہ ایک خوبصورت عورت ایک کرلنگ آئرن اور سنہرے بالوں اور شارٹس کے ساتھ میرے سامنے کھڑا تھا، میں حیران رہ گیا، میں کھیل رہا تھا جب اس نے بچے کا لوپ کھینچا اور میں نے آہستگی سے کہا، "تم اس ہونٹ کو مار دو گے۔ مجھے درد ہو رہا ہے۔" و همین حین باجناقم درب خونه رو زد و بعد احوالپرسی میوه هایی که گرفته بود رو گذاشت و رفت سر کارش چون تو شهرداری کار میکرد و شیفت شب .ساعتهای۱۲ شب بود که زنم رفت بخوابه چون تو این چند روز همش چرخیدن این خونه و اون خونه مهمونه و عید دیدنی خسته بود و خاموشی جهت خواب زده شد من که بیخوابی زده بود به سرم رفتم تلویزیون نگاه کردن سارا با صدای روشن شدن تلویزیون اومد سرکی کشی و رفت به نیم ساعت دوباره اومد و گفت خوابش نمیبره درخواست آهنگهای شادی که تو گوشیم داشتم کرد و من تو براش فرستادم و رفت تو اتاقش منم که همش تو فکرش بودم دست به گوشی شدم و اس دادم خوابیدی بلافاصله جواب داد نه .گفتم میخوای عکسهای جالب و خودمون رو بفرستم ببینی جواب داد اره منم چند تا عکس از خودمون که تو مسیر میومدیم و علامت زدم و به یه سرس عکس که یه زن تو رختخواب رفته بالا سر مرد و بالعکس که جنبه تحریکی داشت رو فرستادم و اس دادم ببخش هواسم نبود اونها هم اومد جواب داد اشکال نداره جالب هستن و پر رو شدم چند تا دیگه که در حال لب گرفتن بودن فرستادم و نظرش رو پرسیدم جواب داد خیلی قشنگن و بلافاصله یه فیلم کوتاه سکسی فرستادم و نوشتم این چطوره جوابی نیودمد و سکوت و ترس داشت خفه میکرد منو که درب اتاق باشد و رفت سمت اتاقی که خانومم بود و سریع تو ذهنم داد و هوار زنم و ابرویزی رو تصور کردم که سارا چند بار تکرار کرد ابجی خوابی و ….منم از رو ترس و کنجکاوی رفتم سمتش و گفتم چیزی لازم داری گفت نه و رفت سمت دستشویی و اومد بیرون دوباره برگشت تو اتاقش و حرف نزدنش داشت منو دیوانه میکرد تازه واسه رهایی از فکر و خیال میخواستم برم بخوابم که جواب داد خیلی تحریک کنندس و من که شوکه بودم انگار فراموش کرده بودم گفتم چی ؟ جواب داد عکس و فیلم سکسی من که هنوز ترس تو وجودم بود رفتم دراز کشیدن و بعد چند لحظه به خودم اومدم و فهمیدم سارا خوشش اومده و با کلی فکر و خیال سکس با اون رفتم سمت اتاقش بچه ش تو تختش بود بغلش کرد بردم تو اتاق بچه و اکمدم سر فت سارا که یواشکی لمسش کنم و با صدای اروم گفت بچه بیدار نشد بردیش و گفتم نه و گفتش سرم درد گرفته و حوصله سر صداش رو ندارم دو دلی داشت منو میکشت دل زدم به دریا گفتم میخوای سرت رو بمالم و گفت و با اسرار راضی شد و همین حال داشتم سینه هاشو دید میزدم و تو دستم تصور میکردم که رفتم کلید درب اتاق رو چرخوندم برگشتم سمت سارا و اروم گفتم سارا بیدار جواب نداد و من داشتم از شدت حشر دیوانه میشدم با ترس یه بوس از گونه هاش گرفتم و با مکس رفتم سراغ لبش که داشت نفس میزد و میلرزید و اروم دست گذاشتم رو سینه هاش و سفتی سینه هاش حالم رو عوض کرد و بعد مالوندن کوتاهی دکمه های لباس خوابش رو باز کردم و شروع کردم به لیس زدن نوک سینه هاش متوجه بیداری شدم با بوسه و لمس رفتم سراغ شکم و و بعد پایین تر و از رو شلوارکش حرارت دهنم رو میدمیدم رو کسش اروم کش شلوارک رو داشتم میدادم پایین که در بیارمش که یهو خودش با دستاش شروع کرد پایین دادن و اروم گفتن زود باش کیر میخوام منم که ترسم ریخته بود سریع لخت شدم و پریدم رو سینه نشستم و لای سینه و روی گردنش با کیرم نوازش میدادن و نوک کیرم رو هدایت دادن رو لباش که دهن و چشماش با هن باز شدن با یه نگاه به کیرم گذاشتم تو دهنش و بعد چند لحظه 69شدیم و حسابی داشت کیرم رو مک میزد و تا ته میرفت تو دهنش و منم داشتم تلافی میکردم با لیس زدن کسش و چرخیدم و آروم کیرم رو گذاشتم رو کسش و بازی دادم و ندادم تو که خودش با دستش هدایت کرد تو اول اروم اروم تلمبه زدم و بعد شدت عمل بخرج دادم همچین میزدم که انگار ده سالی میشی سکس نکردم اونم داشت همکاری میکرد و چرخوندم و با یه تلف سر کیرم گذاشتم رو سوراخ کونش و با فشار کیرم اونم داد بالا تا جا افتاد و تلمبه زدن رو کون هم اون قور بود که خودش گفت بسه جر خوردم و دوباره از کس شروع کردم و دوبار آب کیرم رو تا ته تو کسش خالی کردم و سوال کردم ارضا شدی و جواب داد چندین بار و از روش پا شدم رفتم تو اتاق پیش زنم نزدیک های روشنی هوا بود که بیدار شدم دوباره رفتم سمت اتاق سارا و لب گرفتم و برگشتم بعد که سوال کردم چطور بود اون شب گفت بعد مدتها یه سکس باحال بود و گفت شوهرش بخاطر درد کمر موقع سکس دراز میکشه و همه ی زحمتها گردن سارا ست. پھر وہ دفتری کام کے بہانے کئی بار جنسی تعلقات اور….
تاریخ: نومبر 19 ، 2018۔

ایک "پر سوچاہمارے اچھے دوست علیرضا کی طرف سے بھیجے گئے ہاتھ: میری بیوی کی بہن سارہ کے ساتھ سیکس"

جواب دیجئے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. درکار فیلڈز پر نشان موجود ہے *